چند مشہور جاھلانہ جملے اور ان کے جوابات Ahmad Yaseen Saeedi
چند مشہور جاھلانہ جملے اور ان کے جوابات

جملہ:
نمازیں بخشوانے گئے تھے، روزے گلے پڑ گئے،
جواب: حدیث مبارکہ میں ہے؛
جس نے رسول اللہ ﷺ پر نازل شدہ دین کی کسی چیز کا یا اس کی جزا و سزا کا مذاق اڑایا
اس نے کفر کا ارتکاب کیا۔
(اگر چہ اس نے ہنسی مذاق کے طور پر یہ بات کہی ہو۔)

"محبت اور جنگ میں سب کچھ جائز ہے"
.
جواب:
بالکل غلط، بحیثیت مسلم ہمارے لئے محبت اور جنگ دونوں کی متعین حدود دین اسلام میں موجود ہیں،
جن سے تجاوز کرنا جائز نہیں.

"نو سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی-
یعنی ساری زندگی گناہوں میں گزری اب نیک ہونے کا کیا فائدہ؟"
.
جواب: 100% غلط... !
بحیثیت مسلم لاکھوں، کروڑوں چوہے کھا کر بھی اگر بلی حج کو جائے گی تو ان شاء اللہ رب کی رحمت کو اپنے قریب پائے گی.
گویا کوئی شخص کتنا ہی گناہ سے آلودہ کیوں نہ رہا ہو؟
اگر سچی توبہ کرکے پلٹ آنا چاہے تو مغفرت کا دروازہ کھلا ہے.
فرمانِ باری تعالی ہے:
وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِمَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَى
جملہ:

آج کے دور کے مطابق دین میں تبدیلی وقت کی ضرورت ہے
جواب۔ اللہ فرماتا ہے۔
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً
“(1440 سال پہلے )
آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں اور تمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا“
(المائدہ 3)
جملہ:

آخر اللہ کو ہماری یاد آ ہی گئی
جواب: اللہ فرماتا ہے.
َمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيّاً
`جملہ: 

زمانہ بہت خراب ہو گیا ہے، زمانہ بڑا غدار ہے
جواب:
حدیث القدسی
ابن آدم مجھے اذیت دیتا ہے ۔ وہ زمانے (وقت) کو گالی دیتا ہے جب کہ زمانہ “میں “ ہوں ہر حکم میرے ہاتھ میں ہے اور میں ہی دن رات کو پلٹاتا ہوں
(متفق علیہ )
جملہ:

فلاں بہت منحوس ہے وغیرہ وغیرہ ۔
جواب:
بالکل غلط
یہ وہمی لوگوں کی باتیں ہیں ۔
اسلام میں نحوست اور بدشگونی کا کوئی تصور نہیں ہے ،
یہ محض توہم پرستی ہے۔
حدیث شریف میں بدشگونی کے عقیدے کی تردید فرمائی گئی ہے۔
فضول بولنے سے خاموشی لاکھ درجے بہتر ہے.
Ads go here